آج کے ڈیجیٹل دور میں
کھ??لوں کی شکل بدل چکی ہے۔ بچوں سے لے کر بڑوں تک سب کے لیے گیمز تفریح کا اہم ذریعہ ہیں، مگر انہی
کھ??لوں کے پردے میں چکن مائشٹھیت بیٹنگ جیسے خطرناک رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ یہ عمل اکثر لُوٹ باکسز، ورچوئل کرنسی، یا محدود وقت کے آفرز کے ذریعے ک?
?لا??یوں کو غیر محسوس طریقے سے بیٹنگ کی طرف مائل کرتا ہے۔
چکن مائشٹھیت بیٹنگ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ معمولی رقم سے شروع ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، کچھ گیمز میں ک?
?لا??ی کو ایک ڈالر کے عوض خصوصی آئٹمز خریدنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ چھوٹی چھوٹی رقمیں جمع ہو کر بڑے مالی نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔ نوجوان ک?
?لا??ی، جو ذہنی طور پر ابھی پختہ نہیں ہوتے، اس چکر میں آسانی سے پھنس جاتے ہیں۔
اس مسئلے کی جڑ میں ڈویلپرز کی وہ حکمت عملی ہے جو ک?
?لا??یوں کے جذبات کو ٹارگٹ کرتی ہیں۔ فوری انعامات، سوشل میڈیا کے ساتھ منسل?
? لیڈر بورڈز، اور دوستوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کا دباؤ، یہ سب مل کر
کھ??ل کو بیٹنگ کی لت میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ایسے گیمز دماغ کے ان حصوں کو متحرک کرتے ہیں جو جوا بازی کے دوران فعال ہوتے ہیں۔
اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے والدین اور سرپرستوں کو چاہیے کہ بچوں کی گیمنگ عادات پر نظر رکھیں۔ ساتھ ہی، گورنمنٹ کو چاہیے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر چکن مائشٹھیت بیٹنگ کے خلاف قوانین بنائے۔ تعلیمی اداروں میں اس موض
وع ??ر آگاہی مہم چلانا بھی ضروری ہے تاکہ نئی نسل ک
و ا?? خاموش خطرے سے بچایا جا سکے۔